The news is by your side.

ہم عظیم قوم تھے‘ ہیں اور رہیں گے

آج کے دور میں جنگیں صرف ہتھیاروں سے نہیں لڑی جاتیں بلکہ مخالف قوم پر بہت سے نفسیاتی حملے بھی کیے جاتے ہیں۔ کچھ ایسا ہی ہمارے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔دشمن ہمیں اس احساسِ کمتری میں مبتلا کرنا چاہتا ہے کہ ہم نے علمی طور پر کبھی کوئی کارنامہ سر انجام نہیں دیا۔ یہ احساس کمتری آج کے سائنسی دور میں ہماری نوجوان نسل پر کسی ایٹم بم گرنے سے بھی بڑھ کر ہے۔اور تو اور ہمارے کچھ مفکرین حضرات بھی یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ ہم مسلمانوں نے دنیا کو دیا ہی کیا ہے ہم تو ایک وائپر تک ایجاد نہیں کر سکے۔دشمن نے بہت چالاکی سے ہماری بہت سی ایجادات کو اپنے لوگوں کے ناموں سے منسوب کیا ہوا ہے۔

ذیل میں کچھ ایجادات اور دریافتوں کا ذکر کر رہا ہوں جن کا سہرا ہمارے سر ہے۔آج کی جدید ایجادات کو دیکھ کر بھی ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ شامل ہے مرا خونِ جگر تیری حنا میں۔۔۔

دور بین ۔۔۔۔۔۔۔۔ابراہیم بن جندب
پیراشُوٹ۔۔۔۔۔۔۔۔ عباس ابنِ فرناس
کیمرہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابن الہیثم
کشش ثقل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابن الہیثم
دورانِ خون۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابنِ نفیس
واٹر پروف کاغذ۔۔۔۔۔۔۔جابر بن حیان
فائر پروف کاغذ۔۔۔۔۔۔۔جابر بن حیان
الجبرا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔الخوارزمی
زمین کا محیط۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔البیرونی
آپریشن اور آلاتِ سرجری۔۔ابوالقاسم
زہراوی کیپسول۔۔۔۔۔۔۔۔ابوالقاسم زہراوی
عملِ تصعید۔۔۔۔۔جابر بن حیان
پہلا سائیکالوجسٹ۔۔۔بُو علی سینا
قطب نما۔۔۔۔۔۔ بُو علی سینا
راکٹ۔۔۔۔۔۔۔۔ٹیپو سلطان

اس کے ساتھ ہی سب سے پہلے چیک سسٹم عربوں نے ایجاد کیا ‘ دنیا کا سب سے پہلا اسپتال مسلمانوں نے بنایا ‘ دنیا کی سب سے پہلی یونیورسٹی مسلمانوں نے بنائی‘ آج بھی اگر ہمارا گلاس آدھا خالی ہے تو آدھا بھرا ہوا بھی ضرور ہے۔

پانچویں ایٹمی پاور کوئی ایسے ہی نہیں بن جاتا‘ دنیا کے بہترین میزائل سسٹم کا حامل ہونا کوئی مذاق ہے کیا‘ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ڈاکٹر ثمر مند مبارک سے کون واقف نہیں‘ ارفع کریم نے صرف نو سال کی عمر میں سب سے کم عمر مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل اعزاز حاصل کیا۔

ارے قوم کو احساسِ کمتری میں مبتلا کرنے کی ناکام کوشش کرنے والو ! سنو‘ ہمارے تو مذہب میں بھی مایوسی کو گناہ قرار دیا گیا ہے۔ ہم ہمیشہ سے ایک عظیم قوم تھے ہیں اور رہیں گے۔غلطیاں کس سے نہیں ہوتیں‘ ہم سے بھی کچھ غلطیاں ہوئیں ہیں لیکن ہم اپنے سفر پر پورے عزم و یقیں کے ساتھ گامزن ہیں اور رہیں گے۔

جب اپنا قافلہ عزم و یقیں سے نکلے گا
جہاں سے چاہیں گے رستہ وہیں سے نکلے گا
وطن کی مٹی مجھے ایڑیاں رگڑنے دے
مجھے یقیں ہے چشمہ یہیں سے نکلے گا


اگر آپ بلاگر کے مضمون سے متفق نہیں ہیں تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں