The news is by your side.

نہ لکھنے کا درد اورلفظوں کی حرمت

لکھنے والے کیلئے نہ لکھ پانا ایک انتہائی کربناک مرحلہ ہوتا ہے۔ لیکن لکھنے والا لکھ کیوں نہیں پا رہا ؟ آخر کون سے ایسے عوامل ہے جو اسے لکھنے سے روک رہے ہیں۔ اس سوال کہ آپ کے پاس بھی مختلف وجوہات اور جوابات بھی ہوں گے اور جو نہیں لکھتا اسکے…

ابھی تو بادل کھل کر برسے ہی نہیں

یقیناً دنیا انگنت مشکلات سے دوچار ہے اوران مشکلات میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہوتا جا رہا ہے مگر دنیا کی ان مشکلات میں جو"میری" مشکل ہے وہ سب سے اہم اور غور طلب ہے، ایسا "آپ"کا بھی خیال ہوگا اور یقیناً ہر انسان کا ایسا ہی سمجھنا اور ماننا…

محبِ وطن کون ہے؟

ایک انتہائی احمقانہ سوال ذہن میں رہ رہ کر کچوکے لگا رہا ہے (جی ہاں بالکل درست کہا آپ نے احمقانہ سوال احمق کے دماغ میں نہیں تو )۔۔۔۔۔ سوال یہ ہے کہ پاکستان کے حصول کی جدوجہد کرنے والے لوگوں کو آزادی سے محبت تھی نفاذِ اسلام سے یا پھر وہ صرف…

ہم عوام اور ہمارے حکمراں

 سال 2016 اختتام پذیر ہوچکا، کھونے پانے کی باتیں وقت کو ضائع کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ دیواروں پر لٹکے 2016 کے کلینڈر تبدیل کردیئے گئے ہیں ابھی بھی کچھ ایسے گھر ہوں گے یا کچھ ایسی جگہیں ہوں گی جہاں نا جانے کب سے کسی نے کلینڈر نہیں بدلنا گوارہ…

عوام اپنی طاقت سے لاعلم کیوں ہیں

ہمارے ملک میں ایک مخصوص طبقے کے افراداپنے موسمی بخار کے علاج کیلئے بھی دیارِ غیر کا رخ کرتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمارے ڈاکٹر صاحبان نااہل ہیں بلکہ اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس طبقے کہ لوگ اپنے کئے کرتوتوں سے کس قدر شناسا اور خوفزدہ…

کیا یہ صحیح وقت ہے؟

فیصلے کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں اور صحیح فیصلے کرنے کی صلاحیت تو قدرت کسی کسی کو عطاء کرتی ہے اور پھر فیصلوں کی توثیق کیلئے بھی قدرت کی خصوصی رضامندی درکار ہوتی ہے۔ اہم فیصلے کرنے کیلئے  انسان اپنے تجربے اور علم کو روشنی کو اہمیت دیتا…

تنقیدزدہ معاشرہ اورہم نقاد

ہمارے ملک کی ستر سالہ تاریخ گواہ ہے کہ ہم تنقید زدہ لوگ ہیں۔ ہم پاکستانی معاشرے کے کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتے ہوں ہمیں تنقید کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے ۔ دراصل ہماری پرورش تنقید زدہ ماحول میں ہوئی ہے۔ ستر سال تو پاکستان کو وجود میں آئے ہوئے…