ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں! کل تک جو چہرے علم کی روشنی سے دمکتے تھے آج محرومیوں کی تپش میں جل رہے ہیں۔
”چھوٹے“ جنھیں ذمہ داریوں کا بھاری پتّھر اٹھانا پڑتا ہے! میں چھوٹا ہُوں ... محنت کی بھٹی میں تپ کر بھی سکہ کھوٹا ہُوں! (زرّیں ) ایک نہیں تمام محنت کش بچّے اس مُضحکہ خیز المیے کا شکارہیں۔ بچّوں سے جبری مشقت پس ماندہ اور ترقی پذیر ممالک کی میراث ہی نہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک کی سوغات بھی…