The news is by your side.

خاتونِ خانہ کی پسندیدہ سحری و افطاری

رمضان المبارک میں‌سحری و افطار کی تیاری کے دوران ہر گھر میں‌بڑی رونق ہوتی ہے۔ آج کیا پکائیں؟ اگریہ معاملہ خاتونِ خانہ کی ذاتی پسند نا پسند تک محدود ہو تو مشکل خود بخود سہل ہو جاتی ہے۔لیکن جب تمام گھر والوں کی پسنداور نا پسند کو پیشِ نظر رکھنا ہو تو گھر کی عورتیں‌الجھن میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ ماہ رمضان میں سحری،افطار اور پھر رات کے کھانے میں ہر چھوٹے بڑے کی پسند اور ان کی فرمائش پوری کرنا کارِ محال ہے۔لیکن سب کی فرمائش پوری کرنے کے لیےگھنٹوں کچن میں‌مصروف رہنے والی ایک خاتون خود سحراور افطار میں کیا کھانا پینا پسند کرتی ہے؟ یہ جاننے کے لیے ہم نے چند خواتین سے رابطہ کیاتو انھوں نے بتایا:


 جہاں آراء حئی(آرٹسٹ) 

سحری میں مجھے بہت ہلکا کھانا پسند ہے۔یعنی سادہ روٹی انڈا اور چائے۔کبھی کبھی جلیبی یا پھینی بھگو کر کھالی افطاری بھی ہلکی پھلکی اچھی لگتی ہے .کھجور سے روزہ افطار کر کے نماز پڑھ کے کھانا کھا لیتی ہوں۔ زمانے گزرگئے جب افطاری میں لوازمات اچھے لگتے تھے لیکن جب شعور آیا تو احساس ہوا کہ رمضان کو تہوار نہیں عبادت سمجھ کر گزارنا چاہیے۔

عمرانہ مقصود (قلم کار)

افطاری میں کوئی لوازمات نہیں ہوتے. کھجور سے روزہ کھول کر قورمہ روٹی کھاتی ہوں ،جو بچ جاتا ہے اسی سے سحری کر نے کے بعد چائے پی لیتی ہوں.اس سادہ سے اہتمام کا ایک بڑا فائدہ ہے کہ دن بھر تازہ دم رہتی ہوں۔

 ڈاکٹرفاطمہ حسن (شاعرہ)

سحری میں دلیہ دودھ اور سلائس چائے لیتی ہوں۔ افطاری میں روایتی کرتی ہوں .کھجور اور نیم گرم پانی سے روزہ کھولتی ہوں،دال کے پکوڑے،اُبلے ہوئے کالے چھولے ہوتے ہیں، اسی کے ساتھ کھانا کھا لیتی ہوں۔

 غزالہ عارف (نعت خواں، معلمہ)

سحری میں پراٹھاسالن کے ساتھ اور چائے لازمی ہے .افطار میں کھجور، دودھ سوڈا اور کوئی ایک نمکین ڈش،چنا پکوڑے یا فروٹ چاٹ افطار میں بھی لازمی ہے.

 فریدہ مسرور (مصنفہ)

سحری میں پراٹھا چائے کے ساتھ،افطار میں فروٹ چاٹ، دہی بڑے اور روح افزا پسند ہے۔

 پروین سعید ( کھانا گھر)

سحری میں چپاتی، سالن یا دال اور افطار میں فروٹ چاٹ یا آلو کے پکوڑے اور کوئی بھی سادہ سامشروب لیکن پانی بہت اہم ہے۔

 پروفیسر شیریں شہزاد (ماہرِ تعلیم، نعت خواں)

سحری میں شامی کباب اور پراٹھا یا پھر آملیٹ پراٹھا اور لسّی لیتی ہوں۔افطار میں تین چیزیں لازمی ہیں یعنی چھولے، پکوڑے اور فروٹ چاٹ کہ ان کے بغیر افطاری نا مکمل لگتی ہے۔دہی بڑے یا دہی پھلکی بھی ہوتی ہے لیکن یہ لازمی نہیں ہے اور کبھی کبھارلازمی افطاری کے ساتھ ساتھ رول،سموسے مختلف انداز کے بنانے اور کھانے میں لطف آتا ہے۔

 ہما احمد تاجدار (شاعرہ)

کھجلہ پھینی،آملیٹ پراٹھا۔رات کا کوئی سالن، شامی کباب اور چائے سحری کے لیے۔میں تو اب معدے کی تکلیف کی وجہ سے روزے نہیں رکھ سکتی لیکن بچوں کی فرمائش پرافطار میں پکوڑے،دہی برے،پاپری والی چاٹ،فروٹ چاٹ، سموسے اور رول زیادہ تر گھر کے بنے ہوئے کبھی چکن سینڈوچز اور کولیسلو۔ چیز بال، رشین سلاد، مرچوں والے پکوڑے،پھل، شربت۔

سیما رضا ( براڈکاسٹر)

سحری میں تہ دار پڑاٹھا اور دہی کے بعد بے حد لذیذ چائے تو گویا سونے پہ سہاگہ ہے اور افطار میں بہت ٹھنڈا پانی،کھجور کے بعد فروٹ چاٹ، دہی بڑے اور آلو کے پکوڑے بہت اچھے لگتے ہیں حالانکہ سال بھر یہ سب ہم کھاتے ہی رہتے ہیں لیکن افطاری میں ان کی لذت ہی اور ہوتی ہے۔

 نورین عامر ( شیف)

سحری میں دہی کے استعمال کو بہت اہمیت دیتی ہوں کسی بھی صورت میں دہی ضرور ہواور کھجور سحری میں ضرور ہونے چاہئیں۔سادہ روٹی شامی کباب یا کوئی ہلکا سالن ہو۔کبھی کبھار پھینی بھی لے لیتی ہوں۔ افطار میں فروٹ چاٹ، چنا چاٹ اور دہی بڑے لازمی ہیں۔لیمن جوس یا ٹینگ لیتی ہوں کبھی کبھار ٹھنڈائی بھی بنا لیتی ہوں فرائیڈ آئیٹم بھی اچھے لگتے ہیں لیکن کبھی کبھار.اتنی بھرپور افطاری کے بعد کھانے کی گنجائش ہی نہیں رہتی۔

 شگفتہ شفیق ( شاعرہ)

ایک سلائس انڈا اور لسی یہی سحری کرتی ہوں اور چائے تو لازمی ہے اور افطاری میں فروٹ چاٹ،چھولے، دہی بڑے اس قدر اچھے لگتے ہیں کہ بس پھر کھانے کی چھٹی ہو جاتی ہے۔

 سمیرا عدیل ( شیف)

سحری میں ٹھنڈے دودھ میں بنی پھینی یا دہی کھا لیتی ہوں کیونکہ ان چیزوں کے کھانے سے میں روزے میں اپنے آپ کوایکٹو محسوس کرتی ہوں اور پورا دن اچھا گزرتا ہے۔پیاس بھی محسوس نہیں ہوتی۔جبکہ انڈا یا سالن کھانے سے دل میں بھاری پن محسوس ہوتا ہے اور افطاری میں مجھے کھجور پسند ہے کہ یہ سنتِ رسول ﷺ بھی ہے اور پھل ہوں کہ ان سے توانائی ملتی ہے اور فروٹ چاٹ،جوس وغیرہ پسند ہیں۔روزہ افطار کرتے ہی مجھے چائے چاہیے۔

 سائرہ رضا (مغنیہ)

سحری میں صر ف ا نڈا پراٹھا،چائے اور کچھ بھی نہیں۔افطار میں فروٹ چاٹ،فریش جوس یا بنانا شیک نماز کے بعد آلو کے پکوڑے اور کھانے میں کوئی ہلکی سی غذا لیتی ہوں، اس طرح میں خود کو بہت فریش محسوس کرتی ہوں۔

  ارم کاشف (آر جے ایف ایم ریڈیو)

بچپن میں تو بہت سی ڈشزکے بغیر یہ دونوں وقت مکمل نہیں ہوتے تھے لیکن اب پھینی نہ ہو تو سحری نہیں ہوتی اورافطار میں فروٹ چاٹ نہ ہو تو مزہ نہیں آتا۔ دودھ جلیبی اور سبزیوں کے پکوڑے بھی اچھے لگتے ہیں۔

 سندس عاطف (عالمہ)

سحری میں ملائی اور پراٹھاساتھ میں دہی اور چائے لازمی ہوتی ہے۔دہی ضرور ہونی چاہیے کہ اس سے پیاس کی شدت کم ہوتی ہے۔افطار ایسی ہونی چاہیے جو غذائیت بخش بھی ہو اور لذیذ بھی ہوسو افطار میں پکوڑے فروٹ اور شربت لازمی ہونے چاہئیں۔

جویریہ حمید ( وائس آرٹسٹ)

سحری میں کھجور کا ملک شیک اگر وہ دستیاب نہ ہو توپھر،کھجور، تکہ اور چپاتی کھا لیتی ہوں۔افطار میں پانی اور جوس، او ر دودھ سے بنی اشیا ء لازمی ہیں۔ سارے دن کی بھوک کے بعد قدرتی غذائیں بہت مفید ہوتی ہیں اس لیے میں سوفٹ ڈرنکس نہیں لیتی۔

سرویٰ ناز تشکیل (گھریلو خاتون)

ہمارے ہاں مغز مسالہ سحری میں تین چار دفعہ تو لازمی بنتا ہے۔افطار میں کھجور اور شر بت میں ٹینگ یا کوئی ہلکا شربت پسند ہے۔میری افطار پکوڑوں کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی، چاہے وہ پالک کے ہوں یا آلو کے اس کے ساتھ ساتھ کھجور، کیلے،چھولے،قیمے کی گولیاں آلو کا سموسہ اور رول ہو تو کیا بات ہے مگر کبھی کچھ تو کبھی کچھ

شاید آپ یہ بھی پسند کریں