The news is by your side.

اردو بلاگز

اردو مضامین اور بلاگز علم و آگاہی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے ذریعے لوگ مختلف موضوعات پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں، نئی چیزیں سیکھ سکتے ہیں، اور اپنے افکار و خیالات کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔ اردو میں لکھے گئے مضامین اور بلاگز ان لوگوں کے لیے خاص طور پر مفید ہیں جو اردو زبان بولتے اور سمجھتے ہیں، کیونکہ یہ انہیں اپنی زبان میں معلومات تک رسائی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

تعلیم یافتہ نوجوان‘ دہشت گرد تنظیموں کا اہم اثاثہ کیوں ہیں؟

سیاسی جماعت ہو یا دہشت گرد تنظیم پڑھا لکھا نوجوان ہر کسی کی ضرورت ہوتی ہے،  نوجوان نسل کو بلاشبہ کسی بھی معاشرے میں تبدیلی کی جانب پہلا قدم تصور کیا جاتا ہے اوراگرملک بھرمیں کی جانے والی انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں کا بغورجائزہ لیا جائے تو…

سوشل میڈیاسے خوف زدہ بھارت اورکشمیر

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والا ملک بھارت اپنے علاوہ ہرچیز سے خوفزدہ ہے ابھی کبوتروں کا خوف دل سے نکلا نہیں کہ سوشل میڈیا  کا خوف سر پر سوار کرلیا، گذشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں سوشل میڈیا کو بند کردیا گیا جس کی ایک ہی وجہ ہے کہ مظلوم…

کالی آندھی کے سامنے شاہینوں کے پر جل گئے

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کیریبین میدانوں میں آٹھویں مرتبہ ٹیسٹ سیریز میں آمنے سامنے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کیریبین میدانوں میں 4 بار ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور تین ٹیسٹ سیریز بغیر کسی نتیجے کے اختتام پزیر ہوئیں۔ اس مرتبہ جب…

میاں کا مٹھو کون؟

بچپن کا رومانس جب ٹوٹتا ہے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے اور رومانس کا اصل چہرہ سامنے آنے پر اپنی سادگی پرہنسی بھی آتی ہے ہم بھی اس نسل میں شامل ہیں جو پاکستان ٹیلی ویژن کےڈراموں کا عروج دیکھ چکی ہے جب ایک ڈرامہ دیکھنے کے لیے گلیاں اور سڑکیں ویران…

دیارغیر میں وطن کا مقام کیسے پیدا کریں؟

مرسلین میرے بچپن کا دوست ہے اور ملائیشیا میں سترہ سال سے مقیم ہے ، اس مرتبہ دو مہینے کے لیے اس کا پاکستان آنا ہوا تو ہمیشہ کی طرح بہت پرجوش تھا ، میرے گھر ہونے والی دعوت کے مزے اڑانے کے بعد کہنے لگا ’’یار رفاقت تم میرے ساتھ بازار چلو ، اصل…

بول کے لب آزاد ہیں تیرے؟

سوشل میڈیا کی آزادیٔ اظہار وہی کٹورا ثابت ہوئی۔ کچھ لوگ ہر حد کو پار کر گئے، یہ بھی بھول گئے کہ ’’میری آزادی کی حد وہاں تک ہے جہاں سے دوسرے کی آزادی شروع ہوتی ہے‘‘

شامی بُحران‘ عالمی امن کے لئے ایک خطرے کی گھنٹی

مارچ سنہ 2011ء میں شام کی جنوبی شہر دیرہ میں کچھ لڑکوں کو  محض سکول کی دیوار پر انقلابی نعرے لکھنے کی پاداش میں گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جسکے بعد  شام بھر میں جمہوریت کے حق میں عوامی مظاہرے شروع ہو گئے۔ بشار الاسد حکومت کی…