خوش فکر شاعرہ بلقیس خان کی غزل عین ممکن ہے گلِ تازہ میں خوشبو نہ رہے نہیں ممکن، میں رہوں، مجھ میں مگر تُو نہ رہے
کھو کر ہمیں رونے کو تو اک عمر پڑی ہے …(شاعری) فوزیہ شیخ کی اس غزل میں جذبات اور کیفیات کی شدّت بھی محسوس کی جا سکتی ہے
کیسے میلے ہوئے آئینہ دکھانے والے… اے زمانے کے رویّوں سے الجھتے ہوئے شخص تیرے تیور بھی ہوئے آج زمانے والے
اگر تمہاری محبّت میں کچھ نہیں رکھا…(عنبرین خان) اگر تمہاری محبّت میں کچھ نہیں رکھا ہزار میل مسافت میں کچھ نہیں رکھا
کبھی کبھی مجھے دیکھے شریر نظروں سے…ایمان قیصرانی کی شاعری شاعرہ پاکستان کے ضلع ڈیرہ غازی خان کے مشہور قبیلے تمن قیصرانی بلوچ سے تعلق رکھتی ہیں۔
“نشانہ “ سچ کو دریافت کرنے اور اس کا سامنا کرنے کی ہمّت رکھنے والے دوستوں کے نام رفیع اللہ میاں کی ایک نظم