”روزہ رکھوں تو کیسے رکھوں؟“ ”اللہ میری توبہ جو میں رمضان بھر رانیہ کے گھر قدم بھی رکھوں۔ دل جلا ڈالا میرا“۔
”میں ہمت ہوں ،میں قوت ہوں…“ ”تم تو سارا دن گھر میں رہتی ہو، کرتی ہی کیا ہو“ دن بھر مشقت کی چکی میں پسنے والی خاتون کے لیے کسی تازیانے سے کم نہیں۔
عالمی یومِ خواندگی: ”تعلیم سب کے لیے“ کا نعرہ ہمارے لیے آج بھی ایک خواب ہے! حکومت، لیڈر شپ، عوام یہ سب بیک وقت اس کے ذمہ دار ہیں۔
کیا قابلیت کا معیار گریڈ ہے؟ اکثر والدین کے لیے فخر اور خوشی کی بات یہ ہے کہ ان کا بچہ ان کی مرضی کے مطابق امتحان میں شان دار نمبروں سے کامیاب ہوا ہے۔
برسات میںدل کے آزار زیادہ تنگ کرتے ہیںیا بلدیاتی محکموں کی ناقص کارکردگی؟ بارش کی چند بوندیں بچپن میں پہنچا دیتی ہیں۔ زمانۂ طالب علمی کی شوخیاں ستانے لگتی ہیں، اور لبوں پر اکثر کوئی گیت بھی مچلنے لگتا ہے۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی اور عیدقرباں کی خوشیاں مذہبی فریضہ کی انجام دہی میں تنخواہ دار اور متوسط طبقے کی مشکلات سے متعلق شائستہ زریں ؔ کی رپورٹ
اردو کے مضمون میں لیاقت اور امتحان میں قابلِ ذکر کام یابی مشکل کیوں؟ اردو کے مضمون کو ہمیشہ غیر اہم سمجھا گیا ہے، طلبہ شانِ بے نیازی سے کہہ دیتے ہیں کہ اردو اپنی زبان ہے، اس کی کیا تیاری کرنا، اسے کیا پڑھنا؟