کھو کر ہمیں رونے کو تو اک عمر پڑی ہے …(شاعری) فوزیہ شیخ کی اس غزل میں جذبات اور کیفیات کی شدّت بھی محسوس کی جا سکتی ہے
جو اس کے چھونے میں ہے شفا وہ کسی دوا میں اثر نہیں ہے …(رومانوی شاعری) اسے بلاؤ کہ پاس بیٹھے ذرا سا ماتھے پہ ہاتھ رکھ کر، جو اس کے چھونے میں ہے شفا وہ کسی دوا میں اثر نہیں ہے
نیند مخمل میں نہ بچھونے میں… خوشاب سے تعلق رکھنے والی فوزیہ شیخ نے نظمیں بھی کہی ہیں، لیکن غزل ان کی محبوب صنفِ سخن ہے-