The news is by your side.

الن کلن کی باتیں‘ ایسی باتیں کیا نہ کرو

’’خدا کے لیے اب آبھی آجاؤ۔‘‘
’’ یہ کوئی نئی فلم ریلیز ہونے جا رہی ہے؟‘‘
’’فلم ’خدا کے لیے‘ کی بے حد پسندیدگی کے بعد اب یہ نئی فلم ریلیز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن یہ پرانی فلم کا ہی ری میک ہے۔‘‘
’’ کیا یہ فلم موجودہ حالات کے تناظر میں ہٹ ہوپائے گی؟‘‘
’’خیال تو یہی ہے۔ اب تک اس طرح کی جتنی بھی فلمیں ریلیز ہوئی ہیں انہوں نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کی ہے۔‘‘
’’’ جمہوریت کا حسن ‘ اور ’مک مکا ‘والی فلم کا کیا بنے گا؟‘‘
’’وہ تو عوام میں کب کی فلاپ ہوچکی ہیں۔اس میں ایکشن نہیں ہے۔‘‘
’’ طاہر القادری اور عمران خان نے اس فلم میں بہترین اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے ایکشن ڈالنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ بھی فلاپ ہوگئی۔‘‘
’’ ایکشن تو اسے کہتے ہیں جو کراچی میں ہوا ہے ۔عوام ایسا ایکشن دیکھنا چاہتی ہے۔ لیکن انہیں کبھی ماڈل ایان علی کی عدلیہ میں کیٹ واک دکھائی جاتی ہے تو کبھی ڈاکٹر عاصم کا ڈرامہ۔۔۔عوام یہ سب دیکھ دیکھ کر بیزار آچکے ہیں۔‘‘
’’ بات تو تمہاری ٹھیک ہیں لیکن جب تک فلم کے ہیرو تبدیل نہیں ہوں گے یہ سب ایسے ہی چلے گا۔‘‘
’’مجھے تو حیرت ہے جس فلم میں شریف صاحب ہیرو ہوں وہ فلم بھلا کیسے فلاپ ہو سکتی ہے؟‘‘
’’ ٹھیک کہا اسی لیے ان کی فلم فلاپ کم ڈراپ زیادہ ہوجاتی ہیں۔‘‘
’’آپ کا مطلب ہے سنسر ہوجاتی ہیں۔‘‘
’’جی ہاں ، اب آپ ہی بتائیں انہوں نے جس طرح دل کا علاج کروایا ہے بھلا ایسے بھی کہیں ہوتا ہے۔‘‘
’’اس میں ان کا بھی کیا قصور۔۔۔ اسکرپٹ رائٹر نے لکھا ہی ایسا بھونڈا تھا۔‘‘
’’ مجھے تو وہ گانا یاد آرہا ہے جو اس فلم میں ضرور چلنا چاہیے۔‘‘
’’کونسا گانا؟‘‘
’’ آج جانے کی ضد نہ کرو۔ یونہی پہلو میں بیٹھے رہو۔‘‘
’’ ہائے! مرجائیں گے ، ہم تو لُٹ جائیں گے، ایسی باتیں کیا نہ کرو۔‘‘
’’ تم ہی سوچو ذرا کیوں نہ روکیں تمہیں، جان جاتی ہے جب اٹھ کے جاتے ہو تم۔‘‘
’’میں بھی اب چلتا ہوں اور تم بھی اب جاؤ۔‘‘

شاید آپ یہ بھی پسند کریں