” بھیا تیر کمان سے نکل گیا….“
” واقعی سانحہ کارساز کے شہدا کی یاد میں ہونے والے رقص سے تو یہی لگتا ہے۔“
” بھیا ’پارٹی‘ ہے تو رقص تو ہوگا ہی…. ماتم تو ہونے سے رہا۔“
” ٹھیک کہتے ہو ماتم تو عوام کرتی ہے، پارٹی تو بس ناچ سکتی ہے یا پھر عوام کو نچا سکتی ہے۔“
” تم نے دیکھا لیاری کی بدحالی کا تذکرہ ایسے کیا گیا جیسے گذشتہ تین عشروں سے سندھ میں نواز لیگ کی حکومت تھی۔“
” ابھی توبس پارٹی شروع ہوئی ہے…. تم بس دیکھتے جاؤ یہ پارٹی کہاں کہاں جاتی ہے۔“
” کہیں جائے نہ جائے لیکن اپنے گھر ضرور جائے ۔“
” خود تو گھر کا رستہ بھول گئے ہیں اور اب چاہتے ہیں کہ کسی اور کو بھی گھر سے نکال باہر کریں۔“
” صرف چار مطالبات ہیں اگر پورے نہ ہوئے تو لانگ مارچ ہوگا۔“
”اور یہ مارچ اتنا لانگ ہوگا کہ نواز لیگ کی حکومت ختم ہوجائے گی۔“
” مگر وہ کیسے؟“
” سیدھی سی بات ہے لانگ مارچ جب تک شروع ہوگا حکومت کی مدت پانچ سال تب تک ختم ہوچکی ہوگی۔“
”نہیں تحریک انصاف پانچ سال کی مدت ختم نہیں ہونے دے گی۔“
” شیر تیر سے شکار نہیں ہو رہا تو بلا کیا کرلے گا۔“
”یہ تم نے زبر والے بَلے کا ذکر کیا ہے یا زیر والے بِلے کا؟“
” دونوں ہی زبر زیر ہوچکے ہیں۔“
” تیر تو بس پتنگوں کے کٹنے پر ہی خوش ہے اور بو کاٹا کا شور مچارہا ہے اور دوسری طرف بَلا اپنی فارم میں نہیں۔“
” اگر یہی حال رہا تو شیر سب کھا جائے گا۔“
” شیر تو آیا ہی کھانے کے لیے ہے لیکن جس نے انصاف دلانا تھا وہ ترازو میں لوگوں کو ایمان و تقویٰ بانٹ رہے ہیں۔“
” اسی لیے لوگ ان کو کھال دیتے ہیں لیکن ووٹ نہیں اور جن کو ووٹ دیتے ہیں ان کو کھال نہیں دیتے۔“
” اگر یہی حال رہا تو اگلے پانچ سال بھی اس جنگل میں انھی شیروں کی حکومت ہوگی۔“
” تم دیکھنا بہت جلد جنگل میں منگل ہوگا۔“
” وہ کیسے؟جہاں پارٹی تبدیلی نہ لاتی ہوبلکہ پارٹی تبدیل ہوتی ہو وہاں کیسے تبدیلی آسکتی ہے؟“
” میں نے کب تبدیلی کی بات کی ہے؟ میں تو کہہ رہا ہوں کہ جنگل میں منگل ہوگا۔“
” مطلب؟“
”جب جنگل میں شکاری دور دور تک نہ ہو اور کوئی شیر کا دشمن بھی نہ ہو تو پھر پتا ہے کیا ہوتا ہے؟“
” شیر خود اپنا دشمن ہوتا ہے۔“
” صحیح سمجھے اور ابھی وقت ہے پارٹی کا…. “
” چلو چل کر کسی پارٹی میں شامل ہوجائیں تاکہ پارٹی شروع ہوسکے
میر شاہد حسین نے اپنے قلمی سفر کا آغاز بچوں کے ایک معروف رسالے سے 1995ءمیں کیا بعد ازاں آپ اسی رسالے کی ادارت سے منسلک ہوئے اور پھر اس کے مدیر بھی رہے، آپ کو بچوں کے ادب میں کئی ایوارڈزسے بھی نوازا گیا جن میں نیشنل بک فا ؤنڈیشن بھی شامل ہے
شاید آپ یہ بھی پسند کریں
نوٹ: اے آروائی نیوزکی انتظامیہ اور ادارتی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا نقطہ نظر پاکستان اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں ناظرین تک پہنچے تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 700 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، سوشل میڈیا آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعار ف کے ساتھ ہمیں ای میل کریں ای میل ایڈریس: [email protected] آپ اپنے بلاگ کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو لنک بھی بھیج سکتے ہیں۔