آئی سی سی کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کا آٹھواں ایونٹ کا میدان برطانیہ میں سجنے جارہا ہے یعنی پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان کپتان سرفراز احمد کا بڑا امتحان شروع ہونے کو ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی کے لیے اعلان کردہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسکواڈ میں وکٹ کیپر بلے باز کپتان سرفراز احمد‘ آل راؤنڈر شعیب ملک‘ محمد حفیظ‘ عمر اکمل‘ اظہرعلی‘ بابر اعظم‘ احمد شہزاد‘ فخرزمان‘ فہیم اشرف‘ عماد وسیم‘ شاداب خان‘ حسن علی‘ وہاب ریاض‘ جنید خان‘ محمد عامرشامل ہیں۔
کپتان سرفراز احمد سمیت ٹیم کے 9 کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی میں اپنا ڈیبیو کررہے ہیں۔محمد حفیظ اپنا تیسرا ٹورنامنٹ کھیلے گے۔ وہاب ریاض‘ جنید خان عمر اکمل 2013 میں چیمپیئنز ٹرافی کا حصہ تھے اورمحمد عامر 2009 میں شرکت کرچکے ہیں۔
پاکستان کی اسکواڈ میں آل راؤنڈر شعیب ملک سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ شعیب ملک نے پہلا ٹورنامنٹ 2002 میں کھیلا تھا اوراب چھٹی چیمپیئنز ٹرافی میں قومی ٹیم کی نمایندگی کریں گے۔
چیمپیئنز ٹرافی میں سب سے اہم ذمہ داری بھی شعیب ملک پر ہوگی کہ وہ اپنے تجربے سے دیگر نوجوان کرکٹرز کی نہ صرف حوصلہ افزائی کریں بلکہ پریشریا بڑے ٹورنامنٹ کا دباؤ کم کرنے میں مدد بھی کریں۔
شعیب پاکستان کے واحد اور انٹرنیشنل کرکٹرز میں آٹھویں کھلاڑی ہیں جو چیمپیئنز ٹرافی کا چھٹا ٹورنامنٹ کھیل رہے ہیں۔
شعیب ملک کے علاوہ صرف آٹھ کھلاڑی ایسے ہیں جو چیمپیئنز ٹرافی کے چھ ٹورنامنٹ کھیل چکے ہیں جس میں آسڑیلیا کے رکی پونٹنگ‘ بھارت کے راہول ڈریوڈ‘ ساوتھ آفریقہ کے جیکس کیلس اور مارک باؤچر‘ نیوزی لینڈ کے ڈانیل ویٹوری‘ سری لنکا کے جے وردینا اور سنتھ جے سوریا شامل ہیں۔
نوجوان کرکٹرز پر مشتمل پاکستان ٹیم کافی پرعزم دکھائی دیتی ہے ۔
نوجوان کرکٹرز کے لیے ایک اچھا موقع ہے کہ اپنی بہترین پرفارمنس سے اپنے کیرئیر کے آغاز میں ہی ایک اسٹار کرکٹر کا اعزاز حاصل کرسکتے ہیں۔
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 جوکہ آئی سی سی کا آٹھواں ٹورنامنٹ انگلینڈکی سرزمین پر یکم جون سے 18 جون 2017 تک کھیلا جائیگا۔ اس میں آئی سی سی کی آٹھ بڑی ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔
آٹھوں ٹیموں کو چار چار ٹیموں کے دو گروپس یا پول میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پول اے میں آسڑیلیا ‘ بنگلہ دیش ‘ انگلینڈ‘ نیوزی لینڈ اورپول بی میں انڈیا‘ پاکستان‘ ساؤتھ افریقہ‘ اور سری لنکا شامل ہیں۔
پاکستان اپنا وارم اپ میچ 27 مئی کو بنگلہ دیش اور 29 مئی کو آسڑیلیا سے کھیلے گا۔
ٹورنامنٹ کا باقاعدہ آغاز یکم جون سے ہوگا۔ پاکستان اپنا پہلا میچ 4 جون کو روایتی حریف بھارت سے ایڈجبسٹن میں کھیلے گا‘ دوسرا میچ بھی اسی میدان میں 7 جون کو ساوتھ آفریقہ سے کھیلے گا‘ تیسرا میچ سری لنکا سے 12 جون کو کارڈیف میں کھیلے گا۔
آئی سی سی کی جانب سے ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کا آغاز 1998 میں ہوا جس میں تمام چھوٹی بڑی ٹیموں نے شرکت کی ۔ دوسرا ٹورنامنٹ سن 2000 میں ہوا۔ تیسرا ٹورنامنٹ 2002 میں ہوا جس میں ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کو آئی سی سی چیمیئنز ٹرافی میں تبدیل کردیا گیا۔جسے منی ورلڈکپ تصور کیا جاتا ہے۔
چیمپیئنز ٹرافی 2002 اور 2004 کے ٹورنامنٹ میں تمام ٹیموں نے شرکت کی اور پھر 2009 سے آئی سی سی کی جانب سے تبدیلی لائی گئیں اور ٹورنامنٹ کو رینکنگ کی آٹھ بڑی ٹیموں تک محدود کردیاگیا۔
آئی سی سی کا منی ورلڈکپ کہلائے جانے والی چیمپیئنز ٹرافی کا ساتوں ایونٹ 2013 میں کھیلا گیا جسے آخری ایونٹ کہا جارہا تھا ۔ کیونکہ چیمپیئنز ٹرافی کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں تبدیل کیا جارہا تھا مگر ایسا نہیں ہو سکا اور پھر چیمپیئنز ٹرافی کو واپس بحال کردیا گیا, جس کے بعد اب 2017میں انگلینڈ میں چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد ہونے جارہا ہے ۔
گزشتہ 19سال میں 1998 سے لے کر آج تک 7 چیمپیئنز ٹرافی( بشمول ٹاک آوٹ ٹورنامنٹ )کھیلی جاچکی ہیں جس میں آسڑیلیا اور بھارت 2 , 2 مرتبہ کامیاب ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ ساوتھ آفریقہ , نیوزی لینڈ, اور ویسٹ انڈیز اور سری لنکا ایک ایک بار جیت چکا ہے۔
کیا اس بار پاکستان، انگلینڈ، بنگلہ دیش چیمپیئن بن کرابھر سکے گے یا پھر وہی ماضی کے چیمپیئنز میں سے ہی کوئی پھرکامیاب ہوگا۔