The news is by your side.

کامیابی کی کنجی‘‘ کس کے پاس ہے؟’’

ہماری زندگی نت نئے تجربات کا نام ہے ، یہ ہمارے گزرے ہوئے ماضی اور اس کی یادوں کا ایک نچوڑ بھی ہے،یہ ایک ایسے ناول کی مانند ہے جس کا قاری اور مصنف وہی انسان ہے جسے اسں نے لکھا ہوا ہو اور زندگی کی کتاب پڑھی ہو۔

ہماری پوری زندگی ایک کینوس کی مانند ہے جس میں مختلف اشخاص آکر رنگ بھرتے رہتے ہیں لیکن یہاں بھی ہمارا انتخاب اپنا ہی ہوتا ہے کہ ہم کن لوگوں کو اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ آکر اپنے رنگوں سے ہماری تصویر کو مکمل کر دیں اور کون لوگ ہمیں چھوڑ دیں۔

زندگی کا ہر دن ایک نیا دن ہوتا ہے لیکن یہ صرف ان ہی لوگوں کے لئے نیا ہوتا ہے جو اسے نئے انداز سے جینا چاہتے ہیں ورنہ صبح تو ہر ایک کے لئے ہوتی ہے تاہم نیا دن کسی کسی کے لئے ہوتا ہے، فرق صرف اس دن کویادگار بنانے کا ہوتا ہے۔

دیکھا جائے تو ہر نیا دن آپ کے دل کو ایک نیا سکون عطا کرتا ہے، آگے بڑھنے کی لگن ، پرسکون رشتوں کی تلاش اور ہر دم محنت پر اکسانے والی جستجو ہی نئی صبح کو جنم دیتی ہے، اکثر لوگوں کا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ وہ گزشتہ دنوں کے بوجھ کو ساتھ لئے چلتے رہتے ہیں جبکہ ایسا کرنے سے سوائے مایوسی، بددلی اور دکھ کے کچھ نہیں ملتا اور ذہنی تناؤ ہی ہمارا مقدر بننے لگتا ہے۔

تو آج کیوں نہ کچھ ایسی چیزوں کے بارے میں بات کریں جن پر عمل کر کے ہر کوئی اپنی زندگی کو خوش گوار اور ہر دن کو نئی امید بنا سکتا ہے۔

کوشش کریں کہ اس دنیا میں محدود وسائل میں خوش رہیں، اپنی خوشیوں کو بڑی گاڑیوں، بنگلوں اور بہترین تنخواہ سے مشروط نہ کریں بلکہ حقیقت پسندی کا سامنا بھی کریں، ترقی کی تمنا یقیناً بری بات نہیں لیکن اس کی خاطر اپنے ذہن اور جسم کو مصیبت میں ڈالنا یقیناً حماقت ہے۔

خامیاں کس میں نہیں ہوتیں اور یہ خامیاں ہی ایسی ہوتی ہیں جو ہمیں بندگی کا احساس دلاتی ہیں لہٰذا پہلے اس حقیقت کو تسلیم کرلیں کہ ہر انسان خطا کا پتلا ہے اور اس سے غلطیاں سر زد ہوں گی لیکن دانش مند وہی ہے جو ان غلطیوں کو دوبارہ نہ دہرائے اور ان سے کچھ مثبت سیکھنے کی کوشش کرے۔

دنیا میں آنے والا ہر شخص کسی نہ کسی صورتحال یا شخص یا چیز سے خوف زدہ ہوتا ہے، کسی کو بُلندی کا خوف ہے تو کوئی ٹھکرائے جانے کے عذاب سے دوچار ہے ، اپنے اندر کے خوف کو خود سنیں کیونکہ انسان کے بہت سے امراض کی دوا خود انسان ہی ہے، خود سے باتیں کریں اور اچھی، سچی اور مثبت باتیں کریں تو یقیناً آپ بہت اچھا محسوس کریں گے۔

کل کی خوشی کے لئے آج کے جشن کو برباد مت کریں جہاں تک ہو سکے لمحہ موجود میں رہیے ، ماضی کی تلخیوں اور مستقبل کے اندیشوں سے جان چھڑاتے ہوئے حال کی خوشیوں سے اپنے دامن کو بھرلیں۔

اور سب سے آخر میں سُستی بھگائیے ، صبح جلدی بیدار ہوں اور زندگی میں اپنے دروازے پر ہونے والی دستک کے منتظر ہونے کی بجائے خود سے کچھ کرنے کی سعی کریں۔

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں