The news is by your side.

دردِ دِل لکھوں کب تک‘ جاؤں انہیں دِکھلادوں

میرے ایک ہردل العزیزاستاد کہا کرتے ہیں کہ صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے لیکن اگر زیادہ انتظار کرلیا جائے تو پھل گَا ل جاتا ہے ۔اس بات کا اگلی سطور سے تعلق نکلے گا کہ نہیں مجھے علم نہیں لیکن بہت سوں کے علم میں کچھ نہ کچھ اضافہ ضرورہو جائے گا۔

میاں صاحب جاری ہونے والی ہر تصویر میں شدید تناو کا شکار نظر آرہے ہیں اور کیوں نہ ہوں جائیداد کی ہنڈیا بیچ چوراہے میں پھُوٹے گی اور نہ صرف پھُوٹے بلکہ حساب کتاب شروع ہوجائےگا،کون جانتا تھا۔

نااہلی کا فیصلہ آنے سے پہلے سے میاں صاحب اور ان کی دختر سینے میں دفن کچھ رازوں کی بات کر رہے ہیں اور موقع درموقع انہیں فاش کرنے کا عندیہ دے رہے ہیں۔ کبھی سابق وزیر اعظم کہتے ہیں کہ سب بتادوں گا۔ کبھی مریم نواز صاحبہ کہتی ہیں کہ ابو سب بتادیں گے۔ اب یہ راز کب اُگلیں گے اس کا حقیقی علم صرف ربِ باری تعالیٰ کو ہی ہے۔ میں ادنیٰ ذات تومحض ایک خیال ہی پیش کرسکتا ہوں۔

میرا خیال ہے سینے میں دبے رازوں کے پیچھےتین حقیقتیں مضمر ہوسکتی ہیں۔ پہلی صورت تو یہ کہ جو راز دفن ہیں وہ قومی سلامتی سے متعلق ہوں۔ دوسری صورت یہ کہ سازش کے نام پر جن کی جانب اشارہ ہوتا ہے،ان کا نام اور سازشی پروگرام نشر کیا جائے۔ اور تیسری صورت یہ ہے کہ کچھ بھی نہ ہو، صرف شور ہو۔

اگر معاملہ پہلی صورت کا ہوتا ہے تو ریاست نے بطور وزیر اعظم میاں صاحب کو جوچیز امانتاً سونپی اس میں خیانت ہوگی اور اللہ کےرسول کے مطابق منافق کی نشانیوں میں سے ایک خیانت کرنا ہے۔ میرا خیال ہے اور قوی امکان ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔

لیکن اس بات پر 100فیصد یقین ہے کہ دوسری یا تیسری صورت میں سے ہی کچھ ہوگا۔ درحقیقت تیسری صورت دوسری صورت کا ہی انتہائی روپ ہے۔میاں صاحب کا یہ بار بار کہنا کہ مجھے اس نہج تک نہیں لےکر جاؤ یا مجھے باغی مت بناؤ وغیرہ قسم کے فقروں کے حساب سے میاں صاحب کی کیفیت غالب کے اس مصرعے ‘دردِ دل لکھوں کب تک، جاؤں انہیں دِکھلادوں’ سی ہوگئی ہے۔ اب لکھنے اور دِکھانے کی شش و پنج میں پھنسے میاں صاحب کہیں اپنا پھل نہ گَلا بیٹھیں۔اور محض ڈھول ہی پیٹتے نہ رہ جائیں کہ میں بتادوں گا، میں باغی ہوجاؤں گا۔

میری التجاہے میاں صاحب سے کہ راز بتادیں، باغی ہوجائیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ ایک مقبول رہنما ہیں۔ ضرور آپ کے بہت سے لوگ چاہنے والے ہوں گے اور عین ممکن ہے آپ کا یہ گمان بھی درست ہو کہ آپ طاقتور ترین شخصیت ہیں لیکن خیال رہے کہ طاقتورترین ہستی کوئی اور ہی ہے۔


اگر آپ بلاگر کے مضمون سے متفق نہیں ہیں تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں