تبدیلی آرہی ہے یا آچکی ہے؟
”یہ دہشت گردوں کی کمر کس چیز سے بنی ہے جس کے ٹوٹنے کی ہمیں روزنوید سنائی جاتی ہے لیکن یہ کم بخت ٹوٹنے کا نام ہی نہیں لیتی۔“
” دہشت گردوں کی کمر ٹوٹے یا نہ ٹوٹے لیکن عوام کی کمر ضرور ٹوٹ گئی ہے۔“
”عوام کی تو تم بات بھی نہ کرو ۔ اس نے تو…