The news is by your side.

اردو بلاگز

اردو مضامین اور بلاگز علم و آگاہی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے ذریعے لوگ مختلف موضوعات پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں، نئی چیزیں سیکھ سکتے ہیں، اور اپنے افکار و خیالات کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔ اردو میں لکھے گئے مضامین اور بلاگز ان لوگوں کے لیے خاص طور پر مفید ہیں جو اردو زبان بولتے اور سمجھتے ہیں، کیونکہ یہ انہیں اپنی زبان میں معلومات تک رسائی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

طلبہ میں سیاسی شعور وقت کی اہم ضرورت

دنیا میں موجود ترقی یافتہ قوموں کی تاریخ اُٹھائی جائے تو واضح ہو جاتا ہے کہ ان ممالک کی آزادی اور ترقی میں طلبہ کا کردار کتنا کلیدی ہے اور بے شک طلبہ ہی وہ طبقہ ہے جو اگر کسی کام کو کرنے کے لئے کمرباندھ لے اوراپنے ملک کی ترقی  کا بیڑا…

اسامہ بن لادن – کل اورآج

آج القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن نیپچون اسپیئر کے نتیجے میں دنیا سے گزرے پانچ برس بیت گئے ہیں

جرنیل کی عدالت، وزیر اعظم کی تقریر، ہنگامہ کیوں برپا ہے؟

احتساب کے معاملہ میں بھی راحیل شریف بازی لے گئے اورآغاز کیا اپنے ہی محکمہ سے، جس کے بعد وزیر اعظم نے بھی ایک مہینہ میں قوم سے خطاب کی ہیٹرک کرڈالی۔ فوجی افسران کا کا کورٹ مارشل کرنا، ان کا احتساب ہونا یہ کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ فوج میں…

کندھے جھکے ہوئے تھے محبت جوان تھی

گزشتہ ماہ اہل خانہ کے ہمراہ آزاد کشمیر کے دورے پر جانے کا اتفاق ہوا۔ ویسے تو لکھنے کو بہت کچھ ہے لیکن ایک ایسا واقعہ تحریر کرنا چاہتا ہوں جس نے نہ صرف میرے ساتھ موجود میری والدہ، میری خالہ اور میرے حلقہ احباب میں موجود ان لوگوں کو بھی…

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا تاریخی کارنامہ

تحریر : فیض االلہ خان ٹی وی چینلز پر چلنے والی بریکنگ نیوز نے دیکھتے ہی دیکھتے کروڑوں پاکستانیوں کی توجہ حاصل کرلی۔ خبر اتنی حیرت ناک تھی کہ یقین کرنے کا دل نہیں کررہا تھا۔ بھلا پاکستانی چینلز نے کب بیک وقت ایک درجن کے قریب فوج کے اعلیٰ…

نو سو چوہے’حج‘ پر گئے

سنا ہے جب سے چوہوں کے دام لگے ہیں، چوہوں نے بلوں میں پناہ لے لی ہے لیکن کیا کریں کہ ان کی خبریں وقت بے وقت پتا نہیں کیوں ’لیک ‘ہوجاتی ہیں جبکہ ایک بھی چوہا کسی کے ہتھے نہیں چڑھتا۔ چوہوں کی دنیا بھی عجیب ہوتی ہے ، کھا کھا کر موٹے ہوئے جاتے…

بلوچستان سے بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری پرحکومتی کارکردگی – سوالیہ نشان

پاکستان کے خبری افق پرآج کل اتنا بکھیڑا ہے کہ سمجھ نہیں آتا کہ کس موضوع پر لکھا جائے اورکسے مسترد کردیا جائے تھک ہار کرہرروز فیصلہ یہی ہوتا ہے کہ نہ لکھنا ہی بہترہے کہ نقارخانے میں طوطی کی صدا سنتاہی کون ہے؟؟۔۔ ایک زمانہ تھا جب فیصلہ ہوا…