The news is by your side.

اردو بلاگز

اردو مضامین اور بلاگز علم و آگاہی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے ذریعے لوگ مختلف موضوعات پر معلومات حاصل کر سکتے ہیں، نئی چیزیں سیکھ سکتے ہیں، اور اپنے افکار و خیالات کا تبادلہ کر سکتے ہیں۔ اردو میں لکھے گئے مضامین اور بلاگز ان لوگوں کے لیے خاص طور پر مفید ہیں جو اردو زبان بولتے اور سمجھتے ہیں، کیونکہ یہ انہیں اپنی زبان میں معلومات تک رسائی حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

تمام درد بنے دل کی داستاں کے لئے

غزل   احمد نثاؔر نہ حاکمی کے لئے اورنہ ہی شاں کے لئے جہاں میں آیا ہے توصرف امتحاں کے لئے کسک ہے سوزہے آہ و فغاں کی سیلانی تمام درد بنے دل کی داستاں کے لئے سوا خدا کے نہیں ہے تیرا شناسائی نہ ڈھونڈ غیرمیں تو اپنے مہرباں کے لئے زمیں پہ…

یہ قوم ہارے گی نہیں۔۔۔ مگر

یہ قوم ہرگز بھی دشمن کی کمینگی کے آگے نہ ہی جھکے گی نہ ہی ہارمانے گی شہید کیپٹن اسفند یاربخاری نے تن تنہا کھڑے رہ کریہ ثابت کردیا کہ اگردنیا پاکستانی قوم پہ حیراں ہے تو اس کی حیرانگی بجا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کہتا ہے کہ پاکستان نے 70 فیصد دہشت…

کلائمنٹ چینج یا موسمیاتی تبدیلیوں کے پیچھے کارفرما اصل وجہ

کلائمٹ چینج (Climate Change) کا لفظ پچھلے دو عشروں میں بہت زیادہ سنا گیا ہے۔ اس لفظ کا مطلب موسمیاتی تغیر یا موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔ ابتدا میں اس بات کو زیادہ اہمیت نہیں دی گئی لیکن رفتہ رفتہ یہ حقیقت بنتا چلا گیا یہاں تک کہ آج یہ اقوام…

شاہ جی۔۔۔ کرپشن کے خلاف جنگ

جب گدھا سنبھالا نہیں جا رہا تھا تو کسی عقل مند نے مشورہ دیا کہ کچھ بھی نہ کرو بس روزانہ اس کے سامنے جا کر ہاتھوں کو ایسے حرکت دو کہ زمین سے رسی اٹھا رہے ہو۔ اور خیالی طریقے سے ہی وہ رسی گدھے کے گلے میں ڈالواورحیران کن طریقے سے گدھا خیالی…

ہم اورہمارا تعلیم نظام

پاکستان سمیت پوری دنیا میں۸ستمبرکو تعلیم کا دن منایا جاتا ہے۔ پروگرامزکاانعقادکیاجاتاہے ۔ بہت سے لکھاری،ادیب ،دانشور،اساتذہ اور علماء اس دن تعلیم کی اہمیت پر اپنی زبان اور قلم کے ذریعے تعلیم کی اہمیت اور افادیت کا احاطہ کرتے ہیں اورکرنا بھی…

ایک ایسا داغ جو کبھی دھل نہیں سکتا

پاکستان کے تینوں کھلاڑیوں سلمان بٹ ، محمد آصف ، اور محمد عامر اپنے کیے پرشرمندگی کا اظہارکرچکے ہیں اور قوم سے معافی کی بھی درخواست کرچکے ہیں

سیکولر، اسلامی یا با کردار لوگوں کا پاکستان

قائداعظم محمد علی جناح  کی ذات کے ساتھ 11 اگست 1948 کو دستورساز اسمبلی میں کی گئی تقریر کچھ یوں منسلک ہوگئی ہے کہ لگتا ہے کہ قائداعظم نے اپنی پوری زندگی میں اس ایک تقریر کے علاوہ کبھی کوئی اورقابل ذکرتقریر کی ہی نہیں۔ کچھ عرصے سے جب بھی…